ہمارے ہاں کے اسٹک ہولڈرز کے قول و فعل میں عجیب تضاد پایا جاتا ہے وہ اپنے لئے جو چیز حاصل کرنے کی سعی کرتے ہیں ساتھ میں ان کی کوشش یہ بھی ہوتی ہے کہ دوسروں کو اس سے محروم کیا جائے۔۔۔
آپ میں سے سب #[3727] #[3728] کے نعرے سے آگاہ ہونگے اور یہ بھی جانتے ہونگے کہ یہ نعرے زیادہ تر کونسا گروہ لگاتا رہتا ہے۔۔۔
صوبائی خودمختاری کا مطلب یہ ہے کہ اس ریاست کے فیڈرل نظام میں جو صوبے ہیں انہیں ان کے وسائل پر مکمل اختیار اور ان کو اپنے وسائل کے ذریعے اپنے مسائل کو حل کرنے کا اختیار دیا جائے۔۔ اگر عمیق گہرائی میں اس مطالبے کا بے لاگ تجزیہ کیا جاۓ تو ایک طرح سے اس مطالبے میں کوئی ناپسندیدہ عنصر موجود نہیں۔۔۔ اسلامی خلافت میں یہی اصول کار فرما تھا، تین تین براعظموں پر پھیلے ہوئے اسلامی مملکت میں تمام صوبوں کو مکمل خود مختاری حاصل تھی، گورنر مرکز سے مقرر ہوکر آتا تھا صرف دفاع اور خارجہ کا محکمہ مرکز کے ماتحت تھا اور ہر صوبہ ایک مقررہ رقم مرکز کو بھیجنے کا پابند تھا۔۔۔
صوبائی خود مختاری کا مطالبہ زیادہ تر صوبے میں موجود قوم پرستوں کی طرف سے ہی کیا جاتا ہے۔
یہاں یہ بات سمجھ لیں کہ صوبائی خودمختاری کا تعلق کسی صوبے میں لسانی گروہ کی وحدت یا یکجہتی سے نہیں بلکہ وہاں کے #[3729] سے بھرپور استفادہ حاصل کرنے کے لئے ہوتا ہے
سو یہ تمام لوگ چاھے وہ #[2163] #[3730] ہو، #[320] پرست ہو یا #[3731] پرست جو صوبائی خودمختاری کا نعرہ لگاتے ہیں ٹھیک انہی اصولوں کے بنیاد پر قبائل بھی اپنی خودمختاری اور اپنے وسائل سے اپنے ضرورت کے مطابق استفادہ حاصل کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔۔۔
ملک میں چار صوبے آئینی طور پر موجود ہے، آزاد کشمیر بطور ایک آزاد ریاست فیڈرل حکومت کا حصہ ہے جبکہ قبائلی علاقہ بھی ایک الگ یونٹ (اکائی) کے طور پر اس ریاست کے حصہ ہے۔۔۔
چاروں صوبوں کے اسٹک ہولڈرز صوبائی خودمختاری کا نعرہ پچھلے کٸ عشروں سے لگاتے آرہے ہیں، مرکز ان کے مطالبات کے تحت آٹے میں نمک کے برابر خودمختاری دے بھی دیتا ہے لیکن تاحال مکمل خودمختاری کا مسئلہ ابھی تک حل نہیں ہوا۔
سو اس ریاست میں موجود وہ تمام طبقے جو صوبائی خودمختاری کے حق میں ہے اور وہ #[3732] کی حمایت کر رہے ہیں یہ حمایت ان کے لئے باعث شرم ہے خصوصاً کے سابقہ صوبہ سرحد کے #[2163]_پرست طبقات جو کٸ سالوں سے صوبائی خودمختاری کے لئے پاگل ہوئے جا رہے ہیں جب آج قباٸیئل خود اپنے لئے وہی خودمختاری کا مطالبہ کر رہے ہیں تو ان کے پچھواڑوں میں آگ الگ جاتی ہے حالانکہ قبائل #[3728] کا مطالبہ کر نہیں رہے ہیں بلکہ اپنی خودمختار اور #[3734] حیثیت کی بحالی چاہتے ہیں۔۔۔ ہمارا مطالبہ صوبوں کے مقابلے میں الگ نوعیت کا ہے، الگ صوبے خودمختاری کا مطالبہ کرکے اپنے اختیارات بڑھانا چاہتے ہیں اپنی خود مختاری بڑھانا چاہتے ہیں جبکہ ہم قبائل آزاد تھے، خودمختار تھے ہماری #[3734]ی پر غیر آئینی حملہ کیا گیا، ہم اپنی خودمختاری مانگ نہیں رہے ہم صرف اپنے اسٹیٹس کی بحالی چاہتے ہیں لہذا اس ریاست میں وہ تمام گروہ اور طبقات جو صوبائی خودمختاری کا نعرہ لگا رہے انہیں سب سے پہلے قبائل کی الگ اور خودمختار حیثیت تسلیم کرنی پڑے گی بلکہ قبائل کے اس حیثیت میں بحالی کے لئے انہیں قباٸمئل کا ساتھ دینا پڑے گا لیکن اگر وہ صرف اپنے لئے تو خومختاری کے نعرے لگا رہے ہیں اور قبائل کو غلامی کے اندھیروں میں دھکیلنا چاہتے ہیں تو اس کا مطلب یہی ہے کہ یہ رانگ نمبر ہے اور یہ پورے #[3736] قوم کو سیاسی دلدل میں دھکیلنا چاہتے ہیں لہذا خلوص و ایمانداری کا تقاضہ ہے کے اپنے لئے صوبائی خود مختاری کے مطالبے سے پہلے قبائل کی علاقائی خودمختاری کو تسلیم کیا جاۓ۔۔۔
ریاست میں صوبائی خودمختاری کا مطالبہ کرنے والے تمام طبقات کو چاہیئے کہ وہ قبائل کی راۓ کا احترام کریں اور انضمام کے خاتمے میں اپنے اصولی موقف کے ذریعے قبائل کا ساتھ دیں۔۔۔
قبائل کسی بھی صورت انضمام کو قبول کرنے کے لئے تیار نہیں خصوصاً ایک ایسے نظام کے تحت جہاں مختلف لسانی گروہ اور طبقات ظلم و جبر کا شکار ہو۔۔۔
#[3737]
#[3738]
#[3392]
#[3393]
#[3394]
#[3395]
#[3396]
#[3397]
#[3398]
کامیاب لوگوں کے فیصلوں سے دنیا بدلتی ھے اور ناکام لوگ دنیا کے ڈر سے اپنے فیصلے بدلتے ھیں ۔
انضمام کل بھی نامنظور تھا انضمام آج بھی نامنظور ھے
انضمام مجھے بھی نامنظور ھے
میری آنے والی نسلوں کو بھی نامنظور ھوگا ۔
ہر غیرت مند قبائلی ہر اس غدار کو نشانے پر رکھو
جس نے ھماری ماں جیسی شفیق سرزمین فاٹا کا سودا اغیار کے ساتھ کیا ھے ۔اگر تم لوگوں نے غداروں کا جینا حرام نہ کیا تو سمجھو پھر تم لوگوں نے اپنی ماں کا دودھ حلال نہ کیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
توریالی پختون غیور قبائل یم
پرون مے د انگریز پرنگی غلامی ھم نہ دا قبولہ کڑے او نن ھم چنگیزی فیصلے پہ زان نہ منم۔ مونگ غیور قبائل اصلاحات او ترقی غواڑو خو ابدی غلامی نہ غواڑو، مونگ خپل زوڑ آزاد تشخص برقراری غواڑوں چھ آغا زمونگ آئینی قانونی حق دے، مونگ قبائل ریاست پاکستان کہ پینزما (حصہ) براخہ لرو۔۔۔
#[3392]
#[3393]
#[3394]
#[3395]
#[3396]
#[3397]
#[3398]